وجع القلب یا دل کا درد
دل کا درد افعالِ قلب کی احتجاجی کیفیت کا نام ہے۔ جب دل کے پٹھوں کی کمزوری ہو، دل کو اپنی بساط سے زیادہ کام کرنا پڑے یا پھر اضافی چربیوں سے شریانیں تنگ ہو چکی ہوں تو انجائنا کی علامات سر اٹھانے لگتی ہیں۔ جب ہم ورزش یا کوئی محنت طلب کام کرتے ہیں تو ایسے میں ہمارے جسم کو معمول سے زیادہ آکسیجن و غذائیت درکار ہوتی ہے۔ طلب میں اضافہ ہونے سے دل کو رسد بھی بڑھانی پڑتی ہے۔ یوں دل کو اضافی کارکردگی کرنی پڑ جاتی ہے جو شریانوں کی تنگی، پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے دل کے درد کی شکل میں سامنے آتی ہے۔ دل کا درد چھاتی کی درمیانی ہڈی کے اوپری حصے میں محسوس ہوتا ہے اور چھاتی کے ارد گرد پھیل جاتا ہے۔ شدت کی صورت میں یہ گردن، جبڑوں، کندھوں اور بازوؤں کو بھی اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔
دل کا درد ٹیس کی بجائے شدید دکھن کا احساس لیے ہوتا ہے۔ مریض اسے لگاتار کچلنے والا، تکلیف دہ اور سخت کہتا ہے۔ انجائنا میں سردی کا احساس، پسینہ چھوٹنے اور دم کشی کی سی کیفیت ہوتی ہے۔ دل کے درد کی وجہ سگریٹ نوشی، بدہضمی، دائمی قبض، مے نوشی، بلند فشارالدم، جوش و غصہ، رنج و الم، مستقل بے خوابی، شوگر، پٹھوں کے اکڑاؤ اور آتشک کے اثراتِ بد بن سکتے ہیں۔
https://realresearch.page.link/P2NBmHi7Hj8H899N9
Comments
Post a Comment